[ad_1]
سپریم کورٹ آف پاکستان نے جماعتِ اسلامی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف آرٹیکل 184 تھری کے تحت جماعتِ اسلامی کی درخواست حکومت کی معاشی پالیسی کے خلاف ہے، جماعتِ اسلامی نجکاری کا معاملہ پارلیمنٹ میں ہی اٹھائے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف جماعتِ اسلامی کی درخواست پر سماعت کی، بینچ میں جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عائشہ ملک بھی شامل تھیں۔
دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللّٰہ نے جماعتِ اسلامی کے وکیل رشید اے رضوی سے کہا کہ پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا جائے گا تو کیا پارلیمنٹ ناکام نہیں ہو گی؟
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ بہتر ہے کہ درخواست کو واپس لے کر متعلقہ فورم پر جائیں۔
عدالت نے جماعتِ اسلامی کی معاملہ متعلقہ فورم پر اٹھانے کی مہلت کی استدعا منظور کر لی۔
وکیل رشید اے رضوی سے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا بہت شکریہ۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے اس موقع پر جماعتِ اسلامی کی سیاسی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی کوشش کی تعریف بھی کی۔
[ad_2]