[ad_1]
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
پرویز الہٰی کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر سے گرفتار کیا گیا۔
اس سے قبل لاہور کی ضلع کچہری میں چوہدری پرویز الہٰی کو عدالت نے مقدمے سے بری الذمہ قرار دیا تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کسی دوسرے مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے پرویزالہٰی کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
پی ٹی آئی میں ہوں اور رہوں گا
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو لاہور سے اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا تھا، جنہیں عدالت میں آج پیش کیا گیا، اس موقع پر پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ میں کوئی پریس کانفرنس نہیں کروں گا، پی ٹی آئی میں ہوں اور رہوں گا۔
لاہور میں عدالت میں پیشی کے موقع پر چوہدری پرویز الہٰی نے جیو نیوز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سارے فساد کی جڑ محسن نقوی ہیں، میں نے کسی کے خلاف کوئی سیاسی مقدمہ نہیں بنایا تھا، مجھ پر یہ ظلم محسن نقوی کروا رہے ہیں۔
چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ یہ برا کر رہے ہیں اور بُرا ہی بھگتیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بے گناہ ہوں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ تگڑے رہیں، انہوں نے گھبرانا نہیں ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کا حامی ہوں۔
[ad_2]