[ad_1]

پی ٹی آئی دور میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف

پی ٹی آئی دور میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

پشاور سے ذرائع کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے چیف سیکریٹری کو انکوائری کی درخواست دی ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ دستاویز کے مطابق سال 16-2015 میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں 250 سے زیادہ غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں۔ غیر قانونی بھرتیوں کے باعث خزانے کو 21 کروڑ 50 لاکھ روہے کا نقصان ہوا۔ 

آڈٹ دستاویز کے مطابق تشہیر شدہ آسامیوں کی تعداد سے زیادہ بھرتیاں کی گئیں۔ گریڈ 16 کے ڈیمانسٹریٹر اور آفس اسسٹنٹ کی 128 غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں۔ گریڈ 14 کے 33، گریڈ 11 کے 76 اور گریڈ 7 پر 18 غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں۔ 

آڈٹ دستاویز کے مطابق بھرتیوں کے دوران کاغذی کارروائی میں ہیر پھیر کی گئی، اور اہل امیدواروں کو ناہل قرار دیا گیا۔ بھرتیوں کیلئے شارٹ لسٹ امیدواروں میں 90 فیصد نااہل تھے۔ 

آڈٹ دستاویز کے مطابق271 میں سے 104 امیدواروں کا بھرتی کیلئے ٹیسٹ ریکارڈ موجود ہی نہیں۔ بھرتیوں کیلئے یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں متعلقہ ارکان کو نہیں بلایا گیا۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *