ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یورپین قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی لیڈرشپ کو فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ رویے کا ذمہ دار قرار دیکر ان سے باز پرس کریں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ مطالبہ پیر کے روز برسلز میں منعقد ہونے والے ای یو اسرائیل ایسوسی ایشن کونسل کے اجلاس کے تناظر میں کیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیل کا رویہ فلسطینیوں کے ساتھ انتہائی ظالمانہ اور نسل پرستی پر مبنی ہے اور وہ ان پر نقل و حمل، تعلیم پر پابندی اور ان کے گھروں پر قبضے اور انہیں، انہی کے علاقوں سے بےدخل کرنے جیسے ظالمانہ اقدامات کے ذریعے ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ اس رویے پر اسرائیل کی قیادت کو اس ظلم کا باقاعدہ ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس سے باز پرس کی جانی چاہیے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس اجلاس کے حوالے سے یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے اس بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ ’مذاکرات میں شریک دونوں فریقین جمہوریت کی مشترکہ اثاث رکھتے ہیں۔‘

ایمنسٹی نے یاد دلایا کہ کچھ زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ کام کرنے انسانی حقوق کی کئی تنظیموں پر مبہم الزامات لگا کر ان پر پابندی عائد کردی ہے۔

واضح رہے کہ یورپین یونین اور اسرائیل کے درمیان 14 سال کے طویل عرصے کے بعد یہ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

اجلاس میں یورپ کی نمائندگی اس کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور اسرائیلی وفد کی قیادت اس کے وزیر اعظم کریں گے۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *