[ad_1]

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان گلوبل وارمنگ کی وجہ سے براہ راست متاثر ہو رہا ہے، پاکستان کو عالمی برادری کی مدد کی فوری ضرورت ہے۔

دفتر خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کلاؤڈ برسٹ اور طوفانی بارشوں سے سیلاب آیا۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں ہیٹ ویو نے ریکارڈ توڑ دیے۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا ہے، 72 اضلاع میں 3 کروڑ افراد کو سیلاب کی صورتحال کا سامنا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی کھانے پینے کی اشیاء تک رسائی مشکل ہورہی ہے، امداد پر دوست ملکوں اور عالمی برادری کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کو ٹینٹس اور مچھر دانیوں کی فوری ضرورت ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار سال ملک کی تباہی کے تھے، سیلاب پروٹیکشن پروگرام پر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا گیا، ہر شعبے کی کارکردگی صفر بٹا صفر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام سبوتاژ کرنے کی سازش میں ممنوعہ اور فارن فنڈنگ کی کڑیاں ملتی ہیں یا نہیں؟ یہ ملک کے ان لوگوں سے غداری ہے جو سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں، سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے دس ارب ڈالر سے زیادہ درکار ہوں گے۔

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مون سون سیزن کے آغاز سے پاکستان میں 1100 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں، پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اقوام متحدہ (یو این) ہیومینیٹیرین کوآرڈی نیٹر کی پاکستان کے لیے امداد کی کوششیں قابل تعریف ہیں، بارش اور سیلاب سے کپاس کی پچاس فیصد فصل متاثر ہوئی ہے، امید ہے عالمی برادری پاکستان کی مدد کے لیے آگے آئے گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ملک کو درپیش مشکلات پر دل رنجیدہ ہے، اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔

انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے پاکستان کو امداد کی ضرورت ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر جولیان ہارنیس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی تصورات سے زیادہ ہے، عالمی برادری موسمیاتی تبدیلی سے متاثر پاکستان کے لیے اظہار یکجہتی کرے۔

جولیان ہارنیس کا کہنا ہے کہ میں نے سیلاب سے متاثر علاقوں کا دورہ کیا ہے، پاکستان میں سیلاب نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس سال بہار کا موسم نہیں آیا، گرمی شروع ہوگئی، رواں سال مون سون بارشیں وقت سے پہلے شروع ہوئیں۔

چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں سال چار ہیٹ ویوز کا سامنا رہا، بعض علاقوں میں بارشوں سے 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، قومی سطح پر ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے 72 اضلاع کو سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، پاکستان میں سیلاب سے 10 لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے، 20 لاکھ ایکڑ زمین اور 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *