[ad_1]
کربلا میں نبی مہربان صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے گھرانے پر ڈھائے گئے مظالم کی یاد میں ملک کے مختلف شہروں میں جلوس نکلے اور مجالس ہوئیں۔
روہڑی میں تاریخی 9 ڈھالہ تعزیہ کا ماتمی جلوس نکالا گیا، رحیم یار خان میں کوچۂ سادات سے 400 سالہ عاشورہ کا روایتی جلوس نکالا گیا۔
لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، حیدر آباد، فیصل آباد، گوجرانوالا، سرگودھا، پارا چنار، مظفر آباد، اسکردو، استور اور گلگت سمیت کئی شہروں میں شبیہ علم و ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔
لاہور میں نثار حویلی سے برآمد جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور میں بھی جلوس نکالے گئے، مجالس شامِ غریباں میں امام عالی مقام کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
ملک بھر میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا، چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس برپا کی گئیں اور ماتمی جلوس نکالے گئے، عزاداران نے نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کیا، جلوسوں کے راستوں میں نذر و نیاز کا اہتمام تھا جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
9 محرم الحرام کی رات روہڑی سے برآمد ہونے والا 500 سالہ تاریخی 9 ڈھالہ تعزیے کا جلوس منڈو کھبڑ اور کربلا میدان میں قیام کے بعد شہداء قبرستان اسٹیشن روڈ پر اختتام پذیر ہوگیا۔
حیدرآباد میں قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہونے والا یوم عاشور کا مرکزی جلوس کربلا دادن شاہ پر ختم ہوا۔
میرپور خاص، نوابشاہ، لاڑکانہ، ٹنڈوالہٰ یار، خیرپور سمیت سندھ بھر میں نواسہ رسول حضرت امام حسین اور ان کے جانثار ساتھیوں کی یاد میں جلوس نکالے گئے۔
ملتان میں مرکزی جلوس درگاہ شاہ شمس اور استاد اور شاگرد کا قدیمی تعزیہ کا جلوس بی بی پاکدامن قبرستان پہنچ کر ختم ہوا۔
فیصل آباد کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عزا خانہ شبیر اور گوجرانوالہ میں مرکزی جلوس امام بارگاہ گلستان معرفت پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔
سیالکوٹ، جھنگ، راجن پور، مظفر گڑھ، بہاولنگر، گجرات سمیت پنجاب بھر میں نکالے گئے جلوس اپنی منزلوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے۔
پاراچنار میں شبیہہ ذوالجناح کا ماتمی جلوس مرکزی امام بارگاہ جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف امام بارگاہوں سے برآمد ہونے والے جلوس کوٹلی امام حسین پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے۔
نوشہرہ، کوہاٹ، بنوں، ہنگو سمیت خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع میں بھی جلوس برآمد ہوئے جبکہ بلوچستان میں حب، نصیرآباد، خضدار جبکہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد، میر پور، باغ اور دیگر شہروں میں جلوسوں اور مجالس کا اہتمام کیا گیا۔
گلگت، اسکردو، استور، ہنزہ سمیت یوم عاشور پر ہر گاؤں، قصبے اور شہر میں عزاداروں نے ماتمی جلوس نکالے۔
[ad_2]