[ad_1]
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطہ کیا ہے۔
اس رابطے کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دوست ملکوں سے آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق گفتگو کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس رابطے کے نتیجے میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے حوالے سے جلد اچھی خبر متوقع ہے۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکا سے پاکستان کے لیے قرض کی رقم جلد جاری کرنے کے لیے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی تھی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی نائب وزیرِ خارجہ وینڈی شرمین سے ٹیلیفون پر گفتگو میں یہ اپیل کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس اور محکمۂ خزانہ آئی ایم ایف پر پاکستان کے لیے تقریباً 1 ارب 20 کروڑ ڈالرز کی فوری فراہمی کے لیے دباؤ ڈالے جو پاکستان کو دوبارہ شروع کیے گئے قرض پروگرام کے تحت ملنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے 13 جولائی کو قرض کے لیے پاکستان کو ’اسٹاف لیول کی منظوری‘ دے دی تھی، لیکن یہ لین دین پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے 6 بلین ڈالر کے توسیعی فنڈ کی سہولت کا حصہ ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے 14 جولائی کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آئی ایم ایف کا اعلامیہ شیئر کیا تھا۔
اسلام آباد میں کارپوریٹ گورننس سیمینار سے خطاب میں وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاملات اگست کے شروع میں حل ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اینٹی کرپشن قوانین پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے، اینٹی کرپشن قوانین اگرچہ آئی آیم ایف کا ترجیحی ایکشن نہیں ہے۔
وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ چکے ہیں لیکن ابھی بھی چوکنا رہنا ہو گا۔
[ad_2]