[ad_1]

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ آج یہ ایڈونچر کی کوشش کرتے تو ناکام رہتے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ میری تجویز تھی کہ انہیں طاقت سے روکنا چاہیے، میری تجویز منظور ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آج یہ ایڈونچر کی کوشش کرتے تو ناکام رہتے، اگر وہاں کچھ بھی ہوتا تو اس کے ذمےدار یہ لوگ ہوتے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ تحریک انصاف نے نادرا چوک پر احتجاج کا کہا، ہم نے تحریری طور پر منع کردیا، ہم نے تحریک انصاف کو پارک ایف 9 پر احتجاج کی تحریری اجازت دی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ریڈ زون میں احتجاج ہوتا تو لاٹھی چارج اور شیلنگ ہوتی، نقصان ہوتا تو اس کی ذمےداری عمران خان پر ہوتی۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ثابت کردیا ہے کہ تحریک انصاف فارن فنڈڈ پارٹی ہے، 2 روز بعد کابینہ ڈکلیئریشن سپریم کورٹ بھیجنے کی باضابطہ منظوری دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیاں تحقیقات کریں گی، منی لانڈرنگ، جعلسازی سے متعلق ایف آئی اے اور دیگر ادارے کارروائی کریں گے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی قصور وار پائے گئے تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، عارف علوی کو اخلاقی طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلےمیں فارن ایڈڈ پارٹی کا ثبوت موجود ہے، یہ انکار نہیں کرسکتے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2022 تک بھی بہت کچھ ہوا، تحقیقات ہوں گی تو بہت کچھ سامنے آئے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے کمیٹی میں بابر یعقوب کا نام دیا گیا، بحث مباحثہ ہوا، 2018 کے الیکشن میں بابر یعقوب سیکریٹری الیکشن کمیشن تھے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا کہ دوسرا نام لے آئیں، ہم نے 2018 کے الیکشن پر اعتراض کیا تھا۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *