[ad_1]
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہوگئی ہے، حکومتی امیدوار سبطین خان اور اپوزیشن کے امیدوار ملک سیف الملوک کھوکھر آمنے سامنے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بھی آج ہی رائے شماری ہو رہی ہے، پی ٹی آئی نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع ہونے کے بعد پی پی 254 سے افتخار گیلانی نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، افتخار گیلانی علالت کے باعث وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے آئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن راجہ صغیر کے ووٹ کاسٹ کرنے کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے لوٹا، لوٹا کے نعرے لگائے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے۔
پولنگ کیلئے اسپیکر ڈائس کے دائیں جانب بوتھ نمبر ایک بنایا گیا ہے، بوتھ نمبر ایک میں پی پی ایک سے پی پی 185 تک ارکان اسمبلی ووٹ ڈالیں گے۔
اسپیکر ڈائس کے بائیں جانب بوتھ نمبر 2 بنایا گیا ہے، جہاں پی پی 186 سے لیکر دیگرتمام حلقوں کے ارکان بوتھ نمبر2 میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پی ڈی ایم اور ایک کارکن کی جیت ہوگی۔
سیف الملوک کھوکھر کا کہنا تھا کہ آج ان کو پتا چل جائے گا چور کون ہے اور بہتر کون ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے دوران موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے دوران اسمبلی میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کی ہے۔
اسمبلی سیکریٹریٹ کے اعلامیے کے مطابق پریس گیلری میں بھی فون لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
اعلامیے میں واضح طور پر بتایا گیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہورہا ہے، ووٹ کی سیکریسی کے پیش نظر موبائل فون پر پابندی لگائی گئی ہے۔
[ad_2]