[ad_1]

--- فائل فوٹو
— فائل فوٹو

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ امریکی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی انتخابی قوانین کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں دکھائی دیں۔

اسلام آباد میں ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کا شکیل آفریدی کے معاملے پر مؤقف پرانا ہے، شکیل آفریدی کو پاکستانی عدالت نے سزا دی ہے، قیدیوں کے کسی بھی باہمی تبادلے کا معاملہ میڈیا پر گفتگو نہیں کیا جاتا۔

پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردی کے ٹھکانوں پر انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی،پاکستان نے یہ کارروائی افغان عوام اور فوج کے خلاف نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ 16 مارچ کے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطہ ہوا تھا، اس حوالے سے افغان حکام کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا تھا، وزیر خارجہ نے افغان عبوری حکومت کے ہم منصب سے فون پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے متعدد مواقع پر دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے بارے میں افغانستان کو تفصیلات دیں، دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کے ٹھکانے افغانستان میں ہیں، اس کی تصدیق ہماری ہی نہیں بلکہ عالمی سطح کی رپورٹس میں بھی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار افغانستان کو دہشتگردی کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی اور مسئلے کے حل کے لیے کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز گوادر میں دہشت گرد حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا، پاکستان یقین رکھتا ہے کہ بی ایل اے اور ایسے دیگر گروہ خطے کے لیے ایک خطرہ ہیں۔

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر انرجی سمٹ میں شرکت کے لیے گئے ہیں، وزیر خارجہ نیوکلیئر توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کے ریمارکس غیر ضروری اور حقائق کے منافی ہیں، جموں و کشمیر ایک عالمی سطح پر متنازع علاقہ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہوگا، پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان اپنے علاقے میں تعمیر کر رہا ہے، اس وقت پہلا نکتہ گیس پائپ لائن کی تعمیر ہے، ہم اس تعمیر کے لیے پُرعزم ہیں۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *