[ad_1]
پشاور ہائی کورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔
شاندانہ گلزار کی ایف آئی اے نوٹس کے خلاف درخواست پر جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ فریقین آئندہ سماعت تک اپنا جواب جمع کرائیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللّٰہ نے کہا کہ درخواست کے دائرہ اختیار پر ہمیں اعتراض ہے، یہ نوٹس لاہور سے ان کو جاری ہوا۔
جسٹس وقار احمد نے کہا کہ ایف آئی اے لاہور صوبے کے رہائشی کے خلاف کیسے انکوائری کرتی ہے، ایف آئی اے کا آفس صرف لاہور میں ہے کسی اور جگہ پر نہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے سوال کیا کہ ہمیں بتا دیں، الزام کیا ہے؟ اس نے کیا خلاف ورزی کی ہے؟
شاندانہ گلزار کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے درخواست گزار کو طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ دائرہ اختیار پر آپ کیا کہتے ہیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ درخواست گزار کو نوٹس ایف آئی اے لاہور نے دیا ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ یہ تو رکن قومی اسمبلی ہیں، ان کے خلاف کیا الزامات ہیں؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ انہوں نے قومی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے سوال کیا کہ ان کے خلاف الزامات کیا ہیں؟ وہ ہمیں بتا دیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم ان کو تحریری طور پر فراہم کریں گے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔
[ad_2]