[ad_1]
بلوچستان میں انتخابی امیدواروں پر دستی بم حملوں کا سلسلہ رک نہ سکا۔
کوئٹہ، پنجگور، نوشکی، جیوانی، ڈیرہ بگٹی، تربت، قلات اور خاران میں ہونے والے دھماکوں میں 7 افراد زخمی ہوگئے جبکہ ضلع کیچ کے علاقے مند میں پی بی 27 کیچ 3 کے آزاد امیدوار میر فدا حکیم رند کے قافلے پر فائرنگ بھی کی گئی تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
علاوہ ازیں خاران میں انتخابی دفتر کے قریب نصب 2 بم ناکارہ بنا دیے گئے۔
پولیس کے مطابق جمعے کو کوئٹہ کے علا قے مشرقی بائی پاس ملاخیل آباد میں دستی بم حملے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
کوئٹہ ہی میں جمعے کی شام مشرقی بائی پاس پر دستی بم پھینکنے سے ایک اور دھماکا ہوا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پنجگور میں نامعلوم افراد نے سابق صوبائی وزیر اور نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ کے گھر پر دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تھا تاہم اس میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
نوشکی کے علا قے میں نامعلوم افراد نے سٹی پولیس تھانے کے مین گیٹ پر دستی بم پھینکا تھا جس کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
گوادر کے علاقے جیونی میں سرکاری اسکول پر کریکر بم حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اسکول کی چھت گرگئی۔
ڈیرہ بگٹی کے علاقے پٹ فیڈر میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم دھماکے کی زد میں آکر متعدد مویشی ہلاک ہوگئے۔
خاران میں قومی اسمبلی کے لیے آزاد امیدوار اعجاز سنجرانی کے دفتر کے قریب سے 2 بم برآمد کر کے ناکارہ بنا دیے گئے۔
پولیس حکام کے مطابق خاران کے کلان ایریا جنگل روڈ پر نامعلوم افراد نے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار شعیب نوشیرانی کے گھر پر دستی بم پھینکا جو صحن میں گر کر پھٹ گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تربت میں نامعلوم افراد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر عبدالرؤف رند کے گھر پر بھی دستی بم پھینکا جو گھر کے قریب گر کر پھٹ گیا۔
قلات کے علاقے مغلزئی میں بھی نامعلوم افراد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مند میں مسلح افراد نے آزاد امیدوار میر فدا حکیم رند کے قافلے کو نشانہ بنا کر فائرنگ کی جس سے ان کے گاڑی پر گولیاں لگیں جبکہ قافلے میں شامل دو اور گاڑیوں کو بھی گولیاں لگیں تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
[ad_2]