[ad_1]
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس میں جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
جواب جمیعت علمائے اسلام کے وکیل کامران مرتضیٰ نے جمع کرایا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کی جائیں۔
جے یو آئی نے جواب میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق مذکورہ ایکٹ آئین اور قانون سے متصادم نہیں، پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جو قانون بنا سکتا ہے اس میں ترمیم کر سکتا ہے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قانون سے عدالتِ عظمیٰ کو حاصل اختیارات میں تبدیلی یا ترمیم نہیں کی گئی، آئینِ پاکستان اختیارات کسی ایک فرد کو استعمال کرنے کا نہیں کہتا۔
[ad_2]