[ad_1]
سندھ کے ضلع خیر پور کے شہر رانی پور میں کمسن ملازمہ فاطمہ کی ہلاکت کے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ آج مکمل ہو گیا۔
خیر پور پولیس کے مطابق ملزم کو آج دوبارہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیر پور پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کمپاؤنڈر امتیاز اور ڈرائیور اعجاز کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیرپور پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمہ حنا شاہ اور والد فیاض شاہ مفرور ہیں۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو رانی پور کی حویلی میں 10 سالہ ملازمہ بچی فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی تھی۔
’جیو نیوز‘ پر معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا، بچی کی موت سے قبل اس کی تڑپنے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
بچی فاطمہ کی ماں نے ابتدائی بیان دیا تھا کہ بچی کی موت طبعی ہے۔
پولیس نے اسی بیان پر اکتفا کر کے نہ بچی کا میڈیکل کروایا، نہ پوسٹ مارٹم کروایا، الٹا بچی کو تدفین کے لیے والدین کے حوالے کر دیا تھا۔
بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز سامنے آئیں تو پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رانی پور کو لاپروائی پر معطل کر دیا تھا۔
[ad_2]