[ad_1]

اسکرین گریب
اسکرین گریب

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سجاول میں آج صبح 10 سے دوپہر 12 بجے کے درمیان کا وقت خطرے سے بھرپور ہے، جاتی اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں۔

طوفان بپر جوائے کی آمد سے پہلے بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی، کھارو چھان کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے، بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی ماہی گیروں کی بستی کے قریب پہنچ گیا۔

کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بلند ہوگئی ہے جبکہ ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس کے سبب کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

طوفان کی آمد سے قبل کیٹی بندر شہر کو خالی کرالیا گیا، بدین کے ساحلی علاقوں اور سجاول سے بھی نقل مکانی شروع ہوگئی۔

وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کی ساحلی پٹی سے 22 ہزار 260 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کیٹی بندرگاہ سے ضرور ٹکرائے گا، کیٹی بندر، ٹھٹھہ اور بدین متاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے اندازے کے مطابق طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کی شدت میں کچھ کمی آئی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں خطرناک صورت حال نہیں، سائیکلون کراچی کے جنوب سے نکل جائے گا۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *