[ad_1]
پاک افغان سرحد پر افغان فورسز نے پاکستانی آبادی پر پھر گولہ باری کی ہے، جس کے نتیجے میں 15 پاکستانی شہری زخمی ہو گئے۔
پاک افغان سرحد پر کلی شیخ لعل محمد کے علاقے میں پاکستانی اور افغان بارڈر فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ افغان فورسز کی جانب سےشہری آبادی کو دوبارہ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
لیویز حکام کے مطابق گھروں میں متعدد گولے گرنے سے 2 خواتین اور 3 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق بوغرا اور کسٹم ہاؤس کے علاقے میں آرٹلری کے متعدد گولے گرے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال چمن میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ شہریوں کو مال روڈ، بوغرا روڈ، بائی پاس اور بارڈر روڈ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شدید زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے اسپتال کا دورہ کیا۔
اس دوران ان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کیلئے رابطے کیے جارہے ہیں۔
لیویز حکام کے مطابق پاکستانی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے اور افغان فورسز کے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے جواب میں بھرپور کارروائی کی ہے۔
لیویز حکام نے بتایا ہے کہ شیخ لعل محمد سیکٹر میں باڑ کی مرمت پر افغان فورسز کی مداخلت پر تصادم شروع ہوا ہے۔
لیویز حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ بارڈر شاہراہ کے قریب گولہ گرنے سے موٹر سائیکل سوار زخمی ہوا ہے۔
سیکر ٹری صحت بلوچستان صالح محمد ناصر کے مطابق کوئٹہ کے اسپتالوں سول، بی ایم سی اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ جنرل سرجنز، آرتھو پیڈک سرجنز، انستھیزیا اسپیشلسٹ اور دیگر عملہ چمن روانہ کیا گیا ہے۔
سیکریٹری صحت بلوچستان نے یہ بھی بتایا ہے کہ کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے۔
[ad_2]