[ad_1]
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا ہے کہ شہباز گل نے 10 اگست کو مجسٹریٹ کے روبرو تشدد کی شکایت نہیں کی۔
ایک بیان میں جہانگیر جدون نے کہا کہ شہباز گل کو 9 اگست کو گرفتار کیا گیا اور 10 اگست کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، وہاں انہوں نے تشدد کی شکایت نہیں کی۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے مزید کہا کہ شہباز گل کو 12 اگست کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، اس دن فواد چوہدری اور علی نواز اعوان نے جج سے کہا کہ ہم شہباز گل سے ملنا چاہتے ہیں۔
جہانگیر جدون نے یہ بھی کہا کہ جج نے فواد چوہدری اور علی نواز اعوان کو شہباز گل سے ملاقات کی اجازت دی، جنہوں نے ملاقات میں شہباز گل کو گائیڈ کیا کہ شور مچاؤ کہ تشدد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت شہباز گل کو فواد چوہدری اور علی نواز اعوان گائیڈ کر رہے تھے، اس وقت میں اُن کی باتیں سن رہا تھا۔
[ad_2]