[ad_1]
پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے متعدد زرعی پراجیکٹس کی منظوری دے دی۔
لاہور میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں انہوں نے پنجاب بھر میں کھالے پکے کرنے کے پروگرام کی منظوری دی۔
انہوں نے 2 سال میں 10 ارب روپے کی لاگت سے 1200 واٹر کورس پختہ کرنے کی منظوری دیتے ہوئے آئندہ 5 سال میں تمام کھالوں کو پختہ کرنے کا حکم بھی دیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے سولر ٹیوب ویل پراجیکٹ کی بھی منظوری دی جبکہ کاشت کاروں کو 60 فیصد سبسڈی پر 56 اقسام کی زرعی مشینری دینے کا فیصلہ بھی کیا۔
اجلا س میں بتایا گیا کہ پنجاب کے کاشت کاروں کو 1000 لیزر لیولر اگلے 6 ماہ میں دیے جائیں گے۔
اجلاس میں بیج کی پیداوار 4 لاکھ ٹن سے بڑھا کر 6 لاکھ ٹن تک کرنے کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے سویا بین سیڈ کی 1 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ہائی ٹیک زرعی مشنری پر ٹیکس اور ڈیوٹی ختم کرانے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہائی ٹیک زرعی مشنری پر 30 سے 37 فیصد ٹیکس اور ڈیوٹی ہے، رائس سٹرا شیڈر مشین پر ٹیکس ختم کرانے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 3 ماہ میں 2 ارب روپے کی لاگت سے زرعی مشینری خریدی جائے گی، یہ مشینری کاشت کاروں کو سبسڈی پر دی جائے گی، 25 ایکڑ تک زمین رکھنے والے کاشت کاروں کو 2 سال میں سولر سسٹم مہیا کیے جائیں گے۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مینوئل بوائی کی وجہ سے 12 فیصد گندم کی پیداوار اور 18 فیصد چاول کی پیداوار کم ہوتی ہے، پاکستان کی 29 ملین ٹن گندم کی ضرورت ہے، جس میں سے 26 ملین ٹن پنجاب پیدا کرتا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں مختلف فصلوں کی کاشت کے لیے سالانہ 1.75 ملین ٹن سیڈ کی ضرورت ہے، جبکہ سالانہ 50 ارب کا سیڈ درآمد کیا جاتا ہے۔
[ad_2]