[ad_1]
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے امید ہے کہ وہ ہمیں حسن و حسین نواز کی طرح انصاف فراہم کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر اعتماد کرتے ہیں، امید کرتے ہیں کہ ہمیں بھی جلد انصاف دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آج بانیٔ پی ٹی آئی سے سیاسی معاملات پر بات ہوئی ہے، حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ایسے خدشات آتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں افغانستان کے ساتھ ایسے معاملات کبھی نہیں ہوئے، قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے شیر افضل مروت ہمارے امیدوار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کل اسپیکر کو باضابطہ طور پر خط لکھیں گے، آئی ایم ایف کو ہم نے لیٹر لکھے، یاد دہانی کرائی، ہم نے یہاں سے کسی کو آرگنائز کر کے احتجاج کے لیے نہیں بھیجا، اوورسیز پاکستانی اگر احتجاج کرتے ہیں تو ان کو روک نہیں سکتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر ہم سب متفق ہیں، کسی سیاسی جماعت کو آرٹیکل 51 کے مطابق جیتی ہوئی سیٹیوں سے زیادہ نشستیں نہیں مل سکتیں۔
ان کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت جاری ہے، ساتویں گواہ کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے، یہ ایک ٹرسٹ تھا جس میں ذاتی طور پر ٹرسٹی کا کوئی کردار نہیں، نیب کے گواہان نے تسلیم کیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا القادر ٹرسٹ میں کوئی مفاد نہیں، جیل کے اطراف رکاوٹوں کے باعث 2 کلو میٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ حسن اور حسین نواز 7 سال بعد پاکستان آئے، ان کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ اور جے آئی ٹی کی رپورٹ موجود ہے، یہ دونوں ایک دن عدالت میں پیش ہوئے اور دوسرے دن ان کے خلاف تمام کیسز ختم ہو گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حسین اور حسین نواز کے ریفرنسز کئی عشروں پر چلنے والے تھے جس کے لیے ثبوتوں کی بھی ضرورت نہیں تھی، عدلیہ سے امید ہے کہ وہ ہمیں ان ہی کی طرح انصاف فراہم کرے گی۔
[ad_2]