[ad_1]
نو منتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے ظلم اور انتقام کا نشانہ بنانے والوں کی شکر گزار ہوں، کرپشن کے خلاف میری زیرو ٹالرینس ہے۔
بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آج ایوان میں ہوتی، شور شرابا کرتی تو مجھے خوشی ہوتی، میں ان سب کی بھی وزیرِ اعلیٰ ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔
’’اپوزیشن کی بھی وزیرِ اعلیٰ ہوں‘‘
مریم نواز کا کہنا ہے کہ اپنے ایک ایک ایم پی اے اور ایک ایک کارکن کی شکر گزار ہوں، پیپلز پارٹی، آئی پی پی، ق لیگ کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں، اپوزیشن سے کہنا چاہتی ہوں کہ میں ان کی بھی وزیرِ اعلیٰ ہوں۔
نو منتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اپنے والد نواز شریف، چچا شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں، اپنے ہر ایک رکنِ پنجاب اسمبلی کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں، میرا وزیرِ اعلیٰ بننا ہر پاکستانی خاتون کے لیے ایک اعزاز ہے۔
’’اپوزیشن میری تقریر پر شور مچاتی تو خوشی ہوتی‘‘
مریم نواز کا کہنا ہے کہ سر جھکا کر عاجزی سے اللّٰہ کا شکر ادا کرتی ہوں، دل میں تھا کہ اپوزیشن ارکان جمہوری عمل میں شامل ہوتے، ہمیں ظلم کا نشانہ بنایا گیا لیکن ہم نے میدان خالی نہیں چھوڑا، اپوزیشن یہاں بیٹھ کر میری تقریر پر شور مچاتی تو خوشی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ یقین دلاتی ہوں کہ میرے دفتر کے دروازے اپوزیشن کے لیے بھی ہر وقت کھلے ہوں گے، ن لیگ کی اتحادی جماعتوں کے لیے بھی میرے دفتر کے دروازے کھلے ہیں۔
’’میرے دل میں کسی کیلئے انتقام نہیں‘‘
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میرے دل میں کسی کے لیے انتقام اور بدلے کا کوئی جذبہ نہیں، مخالفین جنہوں نے مجھے ظلم کا نشانہ بنایا ان کی شکر گزار ہوں، مخالفین نے مجھے ایسی ٹریننگ سے گزارا جس کا کوئی نعم البدل نہیں، آج میں جس مقام پر کھڑی ہوں اس میں مخالفین کا بڑا عمل دخل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اپنی والدہ کا شکریہ ادا کرتی ہوں انہوں نے مجھے ایسے حالات کے لیے تیار کیا، والدہ نے سکھایا کہ حوصلے سے مشکلات کا سامنا کیسے کرتے ہیں، بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب نامزدگی کے بعد نواز شریف نے مجھے مفید مشورے دیے۔
مریم نواز نے کہا کہ میرا مقابلہ کسی مخالف سے نہیں نواز اور شہباز شریف جیسے لوگوں سے ہے،میں ن لیگ کی نہیں پنجاب کے ساڑھے 12 کروڑ عوام کی نمائندہ ہوں۔
’’رمضان کیلئے نگہبان کے نام سے ریلیف پیکیج تیار کیا ہے‘‘
انہوں نے کہا کہ رمضان کے لیے نگہبان کے نام سے ریلیف پیکیج تیار کیا ہے، راشن بیگ بنا کر 65 سے 70 لاکھ گھروں تک پہنچائیں گے، سستے رمضان بازار لگائیں گے، پرائز کنٹرول کمیٹیوں کے اجلاس آج سے شروع کر رہی ہوں۔
’’60 ہزار ماہانہ سے نیچے تنخواہ والا طبقہ بھی حکومتی امداد کا مستحق ہے‘‘
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ کا ڈیٹا تمام ضرورت مندوں کو کور نہیں کرتا، 60 ہزار ماہانہ تنخواہ سے نیچے تنخواہ والا طبقہ بھی حکومتی امداد کا مستحق ہے، اعلیٰ تعلیم کے لیے بھی حکومتِ پنجاب فنڈز فراہم کرے گی۔
’’خواب ہے کہ پنجاب کا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو‘‘
ان کا کہنا ہے کہ یوتھ لون پروگرام لائیں گے، پیڈ انٹرن شپ پروگرام شروع کریں گے، وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے دروازے تمام طالب علموں کے لیے کھلے ہوں گے، خود طالب علموں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرواؤں گی، خواب ہے کہ پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے اسکول سے باہر نہ ہو۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھنے والے ایک شخص کا اعزاز ہے کہ وہ ملک کا 3 مرتبہ وزیرِ اعظم بنا، اس کرسی پر وہ شخص بھی بیٹھا جسے خادمِ اعلیٰ اور شہباز اسپیڈ بھی کہا گیا۔
’’ن لیگ کی نہیں، پنجاب کے ساڑھے 12 کروڑ عوام کی وزیرِ اعلیٰ ہوں‘‘
انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور پارٹی کے سینئرز میرے آئیڈیل ہیں، حکومتی اور اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے والے ہر رکن کا احترام کرتی ہوں، میں مسلم لیگ ن کی نہیں پنجاب کے ساڑھے 12 کروڑ عوام کی وزیرِ اعلیٰ ہوں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میری نظر کے سامنے اسکول جانے سے محروم بچہ اور غریب کسان ہے، میں آج سے ہی اپنے منشور پر عمل درآمد شروع کر دوں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ کاروباری طبقے کو تمام تر کاروباری سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، کاروباری طبقے کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے سہولتیں دیں گے۔
’’کرپشن کے خلاف میری زیرو ٹالرینس ہے‘‘
کرپشن کے خلاف میری زیرو ٹالرینس ہے، کرپشن روکنے کے لیے ایک ٹھوس میکنزم لے کر آئیں گے، عوام سے رابطے کے لیے میری ہیلپ لائنز سب کے لیے کھلی رہیں گی، ہم عوام کے خادم ہیں، کرسی لے کر بیٹھنے نہیں آئے۔
[ad_2]