[ad_1]

سینیٹر شیری رحمٰن---فائل فوٹو
سینیٹر شیری رحمٰن—فائل فوٹو 

پی پی پی رہنما، سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ہم نے کسی کے ساتھ زور زبردستی نہیں کی، ہم سے پی ڈی ایم نے نہیں ن لیگ نے رابطہ کیا۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ قوم کو استحکام اور بہتری کی طرف لے کر جائیں گے، سنی اتحاد کونسل آگے بڑھے سب الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے۔

شیری رحمٰن نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو صدارتی ریفرنس کے لیے آئے ہیں، امید ہے عدالت خود اس داغ کو دھوئے گی، اس تاریخ کو درست کرے گی، ہم منتظر ہیں کہ اب انصاف پر شفافیت نظر آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرد ہے لیکن سیاسی گرما گرمی ہے۔

شیری رحمٰن کا صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے اب تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صدر عارف علوی کے عمل سے ان کی ساکھ پر زک پڑ رہی ہے، صدر عارف علوی آئین شکنی کیوں کرنا چاہتے ہیں۔

شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اجلاس طلبی مخصوص نشستوں پر فیصلے سے مشروط کرنا افسوسناک ہے، افسوس صدر نے آئینی ذمہ داری سے دستبرداری کی، صدر کے عہدے پر ضرب پڑ رہی ہے، صدر آئین شکنی کے کیوں مرتکب ہونا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس اب تک نہیں بلایا، صدر عارف علوی کو چار دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کی سمری پر اب تک دستخط نہیں کیے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صدر مملکت کا مؤقف ہے کہ ایوان ابھی مکمل نہیں، کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

عارف علوی نے تاحال سمری منظور یا مسترد نہیں کی صرف زبانی مؤقف سامنے آیا ہے۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *