[ad_1]
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر تاج حیدر کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ جذبات میں آ کر انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر تاج حیدر نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں انتشار اور دانشمندی کے راستے میں سے اب کسی ایک کاانتخاب کرنا ہو گا۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ یہ وقت ہے کہ دانشمندی کی بات کی جائے اور سیاسی قیادت بات چیت کرے، اچھا وقت ہے کہ ہم جذبات سے ہٹ کر دانشمندی کو اپنائیں، تمام جماعتوں سے درخواست ہے کہ قانونی راستہ اپنایا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو بھی چند نشستوں پر نشان کے مسائل تھے، پیپلز پارٹی کا نشان لیا تو ہم نے پارلیمنٹیرین بنائی ،وہ وکیل جو اس عمل میں شریک تھے وہ دوسری جماعت میں ہیں، ان وکلاء سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ قانونی راستہ استعمال کیوں نہیں کرتے؟
سینیٹر تاج حیدر نے بتایا کہ الیکشن سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنی جس میں تجویز دی کہ فارم 45 کو واٹس ایپ کیا جائے ، 12 جنوری کو پیپلز پارٹی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اچھی تجویز ہے اسے مانا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 4 فروری کو ہمیں اطلاع ملی کہ آر او پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، 10 منٹ میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آر او کسی کا دباؤ قبول نہ کریں، اس وقت ہم ٹربیونل اور الیکشن کمیشن کا قانونی طریقہ اپنا رہے ہیں، ای ایم ایس پر پیپلز پارٹی نے تحفظات کا اظہار کیا۔
[ad_2]