[ad_1]
امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ چند پارٹیاں ڈی سیز کے پاس بیٹھی ہیں کہ کہیں ضمیر نہ جاگ جائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ایم کیو ایم کو اضافی ووٹ دیے گئے اس پر بات کیوں نہیں ہورہی، سب جانتے ہیں اس دھندے کے پیچھے کون ہے، سپریم کورٹ نوٹس لے اور ان نتائج کو کالعدم کرے، اصلی اور نقلی فارم 45 کی تحقیق کروائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے نہیں چلے گا کہ نوکری ختم ہونے کے بعد انکشافات کریں، ایم کیو ایم فارم 45 میں مسترد اور فارم 47 میں مسلط ہوئی، 7 سیٹیں پی پی کو کیسے مل گئیں، کون لوگ ہیں جنہوں نے پی پی کو ووٹ دیے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 24 فروری کو جعلی نتائج نامنظور ریلی نکالیں گے، جب بات ہائی جیکر سے ہو سکتی ہے تو میئر کراچی سے بھی ہو سکتی ہے، میئر کراچی نے میئر شپ کو ہائی جیک کیا ہے، ڈیولپمینٹ کے نام پر بلدیاتی ادارے بیچ دیں تو یہ طریقہ ٹھیک نہیں۔
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ انٹر میڈیٹ کے رزلٹ کی کمیٹی نے رپورٹ پیش کر دی، طلبہ کو چند گریس مارکس دے دینا ناانصافی ہے، گیارہویں جماعت کا رزلٹ منسوخ کردیا جائے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نتائج کی منسوخی کے علاوہ کوئی اور حل نہیں، کورونا میں بھی طلبہ اور طالبات کو پروموٹ کیا گیا، بارہویں جماعت کی پرفارمنس پر طلبہ کو نمبر دیے جائیں۔
[ad_2]