[ad_1]
پی ٹی آئی کے نامزد وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اگر میری گرفتاری سے پاکستان کا فائدہ ہوتا ہے تو میں تیار ہوں۔
پشاور میں صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم پورٹل سیل کی طرح صوبائی کمپلینٹ سیل بنا رہے ہیں، صوبے کے حقوق کے لیے ضرور بات کریں، سب کو میرا ساتھ دینا ہو گا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم خیرات نہیں مانگ رہے لیکن حقوق ضرور لیں گے، خاموش رہنے کی وجہ سے صوبے کا یہ حال ہوا ہے، تمام پارٹیوں کو آن بورڈ کروں گا اور 9 مئی ہم نے نہیں کیا اس پر انکوائری کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ پی ٹی آئی کے سپورٹر گئے تو انہیں کیوں نہیں روکا گیا، رانا ثناء اللّٰہ کے گھر تو نہیں جانے دیا تھا، جس نے پریس کانفرس نہیں کی اسے پکڑا جا رہا ہے، میرے خلاف لاہور، میانوالی سمیت 9 اضلاع میں ایف آئی آرز ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ ہم نے ان باتوں کو چھوڑ کر اب آگے بڑھنا ہے، اداروں کی اصلاح کرنی ہے، ایسا قوانین لائیں گے کہ کوئی غیر قانونی کام نہ کر سکے۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہم کوئی انتقامی کارروائی نہیں کریں گے، بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ فوج اور پولیس سمیت تمام ادارے ہمارے ہیں، عدالت میں درخواست دے رہے ہیں کہ ہم اپنی پارٹی میں ہی چلے جائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبے کی سطح پر ہماری لیگل ٹیم بنی ہوئی ہے، کابینہ بنانے پر کام شروع کر دیا ہے، حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے، مختلف پارٹیوں سے سیاسی الحاق کی بات چل رہی ہے۔
[ad_2]