[ad_1]
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اللّٰہ شاہ راشدی (پیر پگارا) کا کہنا ہے کہ الیکشن کا نتیجہ 2 سے ڈھائی ماہ پہلے بک چکا تھا، پیمنٹ بھی ہوچکی تھی، جیتنے والا سر پکڑ کر بیٹھا ہے، ہارنے والا سڑکوں پر ہے، فیصلہ کرنے والوں کو سوچنا ہوگا کہ ان کے ساتھ قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں۔
انتخابی نتائج میں مبینہ دھاندلی کے خلاف گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے جامشورو انٹرچینج پر دھرنا دیا۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ الیکشن کے دوران دوستوں نے کہا جلسہ کریں میں نے منع کردیا، الیکشن کے دوران کہیں نہیں نکلا، نہ جلسہ کیا اور نہ ہی کارنر میٹنگز، ایک جلسے پر 8 سے 10 کروڑ روپے خرچ ہوتا ہے۔
پیر پگارا نے یہ بھی کہا کہ فوج ہماری ہے وہ ہماری فیڈریشن کو سنبھالے ہوئے ہیں، سوچ بھی نہیں سکتا کہ ہم فوج سے دور ہوں گے، اب فوج کے علاوہ کوئی وفاق نہیں سنبھال سکتا، ہم فوج کی وجہ سے عزت اور سکون سے بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج الیکشن پر ڈاکا ڈالنے کے خلاف ہے، الیکشن نے ثابت کردیا کوئی لیڈر نیشنل لیول کا نہیں سب صوبائی لیڈر ہیں، جو کھچڑی بن گئی ہے 8 سے 10 ماہ سے زیادہ یہ حکومت نہیں چلے گی، فوج نے اب سب کو آزما لیا ہے، ہو سکتا ہے ایمرجنسی یا مارشل لاء لگ جائے، یہ ہی عدلیہ لیگل کور دے گی۔
پیر پگارا نے مزید کہا کہ معاشرے کو امیر یا غریب آدمی نہیں چلاتا مڈل کلاس چلاتا ہے، دوستوں نے کہا کہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں، اگر کچھ دوستوں کے کہنے پر ہم الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو ان کو ایکسپوز نہیں کر سکتے تھے، آپ لوگوں نےنوٹ کیا ہوگا کہ میں الیکشن کے دوران کہیں نہیں نکلا اپنے گھر میں رہا، سیاست سے دور رہتا ہوں کیوں کہ جھوٹ بولنا پڑتا ہے، جو جتنا اچھا جھوٹ بول سکتا ہے وہ اتنا اچھا لیڈر بن سکتا ہے۔
پیر صبغت اللّٰہ شاہ راشدی نے یہ بھی کہا کہ میری نظر میں بانی پی ٹی آئی چور نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی چور ہے تو ہم سب بھی چور ہیں، توشہ خانہ کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے غلطی ہوگئی ہوگی۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سائرہ بانو نے کہا کہ اپنے حقوق کی جنگ خود لڑنا پڑے گی، احتجاج مقتدر حلقوں کے سامنے بھی کیا جا سکتا ہے۔
ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ سے ایک بار پھر دھوکا کيا گیا، لوگ سمجھ چکے ہیں کہ کرپشن کے خلاف بیانات صرف دکھاوا ہے۔
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے رہنما راشد محمود سومرو نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دس سے پندرہ حلقے کھولیں دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائے گا۔
[ad_2]