[ad_1]
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے اور توقع ہے کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی اپیل آج ہی سماعت کیلئے مقرر کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی اپیل آرٹیکل 185 کے تحت تیار کی جارہی ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل اسی آرٹیکل کے تحت دائر کی جاتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر بیوروکریسی سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز (ڈی آر اوز) لینے سے روک دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کے حکم پر ریٹرننگ افسران کی تربیت روک دی تھی۔
سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد مشاورت جاری ہے، ججز کے اجلاس کے بعد کسی بھی وقت عدالت لگائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سینئر ججوں سے الیکشن کے معاملے پر مشاورت کی اور کہا کہ 8 فروری کو الیکشن کا حکم پتھر پر لکیر ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات ہوئی، جس میں جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور اٹارنی جنرل بھی شریک تھے۔
پی ٹی آئی کی پٹیشن پر لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
سنگل بینچ نے انتخابات کیلئے بیورورکریسی کی خدمات لینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کی تھی۔
[ad_2]