[ad_1]
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابلِ سماعت ہے یا نہیں؟ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اس حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت سول جج قدرت اللّٰہ نے کی۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے سول جج کی عدالت پیش ہو کر حاضری لگوائی۔
درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت میں 2 گواہ پیش ہوئے، ایک نے وقوع آنکھوں سے دیکھا اور دوسرے کو بتایا۔
سول جج قدرت اللّٰہ نے کہا کہ آپ قانون دیکھیں، قانون کیا کہتا ہے، قانون کے مطابق ایسے معاملے پر شکایت کنندہ کے ساتھ 2 گواہ ہونا ضروری ہیں، قانون کے نزدیک شرائط پوری ہونا ضروری ہیں، آپ کو دلائل کے لیے وقت چاہیے تو میں وقت دے دیتا ہوں۔
درخواست گزار کے وکیل نے اعلیٰ عدلیہ کے مختلف فیصلے عدالت میں پڑھے۔
جج قدرت اللّٰہ نے کہا کہ قانون واضح ہے جنہیں ہم تبدیل نہیں کر سکتے، فیصلے تب ضرورت ہوتے ہیں جب قانون واضح نہ ہو۔
وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ میرے دلائل سن لیں، میں دلائل دینے کو تیار ہوں، میں نے سپریم کورٹ جانا ہے، دلائل ابھی سن لیں، گھر میں خاتون ملازمہ بھی تھی، ٹرائل میں بطور گواہ شامل ہو سکتی ہیں۔
سول جج قدرت اللّٰہ نے کہا کہ آپ قانون کو دیکھ لیں، قانون 496 بی کے حوالے سے کیا کہتا ہے؟ خاور مانیکا کا بیان آپ دیکھ لیں، کچھ بھی نہیں بیان میں، قانون کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ 2 گواہان لازم ہیں۔
وکیل نے کہا کہ 2 گواہان خاور مانیکا کو ملا کر تو بن گئے نا۔
سول جج قدرت اللّٰہ نے کہا کہ خاور مانیکا کو آدھا شکایت کنندہ اور آدھا گواہ تو نہیں بنا سکتے نا۔
وکیل نے کہا کہ نکاح خواں بھی موجود ہے، چشم دید گواہ بھی، سننے والا بھی۔
درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کیس قابلِ سماعت ہونے نہ ہونے کے حوالے سے دلائل مکمل کر لیے۔
جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
[ad_2]