[ad_1]
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اسلامی ممالک صرف اجلاس کر رہے ہیں جبکہ غزہ میں 12 ہزار شہادتیں ہو گئیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ وہاں کے لوگ پوچھتے ہیں کہ مسلم ممالک کی فوجیں کہاں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ الشفاء اسپتال میں نوزائیدہ بچے انکیوبیٹرز پر تھے وہاں کی بجلی منقطع کر دی گئی، ڈاکٹرز نے بالآخر انکیوبیٹر سے نکال کر بچوں کو باہر رکھ دیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد لاشیں اسپتال میں موجود ہیں جن کی تدفین نہیں کی گئی، مسلم امہ کے حکمراں صرف باتیں کر رہے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں تجویز آئی ہے کہ تیل بند کیا جائے، فوج مل کر مقابلہ کرے، لیکن اس پر چند ممالک نے عمل نہیں کیا صرف جنگ بندی کی بات ہوئی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ معیشت خراب ہے، امریکا کے خلاف نہیں جا سکتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو کیسے ایک ریاست کے طور پر قبول کیا جائے گا، پاکستانی عوام اور آئین کہتا ہے کہ اسرائیل کو قبول نہیں کیا جائے گا، وزیرِ اعظم کاکڑ صاحب یہ بات نہ کریں ورنہ احتجاج کا رخ وزیرِ اعظم ہاؤس کی طرف ہو گا۔
[ad_2]