[ad_1]
سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عقیل احمد عباسی کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے دائرہ کار کا خیال رکھتے ہوئے کام کرنا ہوتا ہے، کبھی نہ سوچیں کہ عدلیہ دباؤ میں ہے اور کہیں سے ڈائریکشن لیتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عقیل احمد عباسی آج ملیر کورٹ پہنچے، اُنہوں نے ملیر کورٹ میں نیو ملیر بار روم کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ملیر بار سے خطاب کے دوران کہا کہ کوشش ہو گی کہ آئین اور اپنے حلف کے مطابق ذمے داریاں ادا کروں، ہم سے کچھ چھپا نہیں، ہمیں سب پتہ ہے مگر کچھ دائرہ کار کی مجبوری ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس عقیل عباسی کا کہنا ہے کہ یہ ہوتا آیا ہے کہ بار کی طرف سے بھی غیر ضروری پریشر آتا ہے، مثبت تنقید کو خوش آمدید کہتے ہیں مگر بار بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ٹریڈ یونینز، لیبر یونینز اور وکلاء میں فرق ہونا چاہیے۔
قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل عباسی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر آپ چاہیں گے کہ صرف آپ کی مرضی کا فیصلہ ہو تو اس طرح ادارہ تباہ ہو جائے گا۔
[ad_2]