[ad_1]

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف— فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف— فائل فوٹو

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کو پوری قوم سراہتی ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ اور منصفانہ انتخابات ہونے چاہئیں۔

جاوید لطیف نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کوئی بتائے کہ باہر بھی اور اندر بھی لاڈلہ کیسا ہے، اس شخص کو آج بھی سہولتیں میسر ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ایک مزدور بھی جانتا ہے کون کس منصوبے کا ماسٹر مائنڈ ہے، پاکستان میں منصفانہ انتخابات کروانے ہیں جو ملک کی ضرورت ہے، ایک ملزم جس کی فارن فنڈنگ، سائفر، 190 ملین پاؤنڈز کی کرپشن کے بارے میں روز سن رہے ہیں، اس کے کیسز لٹکائے جاتے ہیں۔

ن لیگ کے رہنما نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص جیل میں ہے جسے فائیو اسٹار ہوٹل کی طرح لگژری سہولتیں دی جا رہی ہیں، اس سے پوچھا جاتا ہے کہ دیسی مرغی یا لاہور کی کڑاہی کھائیں گے؟ کیا کسی اور ملزم کو لگژری فرنیچر، لاکھوں روپےکی مشینیں پہنچائی جا رہی ہیں، جیل کے تمام قیدیوں کو اسی طرح کی سہولتیں دی جائیں۔

اُنہوں نے کہا کہ کئی پہلوانوں کو اکٹھا کر کے نواز شریف کے خلاف کھڑا جاتا رہا ہے، لیول پلینگ فیلڈ سب کو ملنی چاہیے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ محنت مزدوری کرنے والا بھی جانتا ہے کون کون کس وقوعے کا ماسٹر مائنڈ ہے، جیل ہم لوگ بھی جاتے رہے ہیں، میں نے کسی قیدی کے لیے فائیو اسٹار ہوٹل جیسی جیل نہیں دیکھی۔

اُنہوں نے کہا کہ اس شخص نے بہت سے ایسے کام کیے جس سے ریاست کو نقصان اور عالمی قوتوں کو فائدہ پہنچا۔

 ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہے کہ لائف ٹائم کسی کو نااہل کیا جائے، سب سے پہلے ہم کھڑے ہوں گے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات ناگزیر ہیں تو نواز شریف کی اپیلیں فکس کی جائیں، انتخابات سے پہلے جن لوگوں نے ملک کو برباد کیا فوری طور پر انہیں بےنقاب کریں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے، پاکستان کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں، انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے یہ میری نہیں قوم کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف وزیرِ اعظم بنیں گے تو ملک کو مشکل سے باہر نکالا جا سکتا ہے، خطے میں اگر کوئی ایسا سیاستدان ہے جس پر اعتماد ہے تو اس کا نام نواز شریف ہے۔

ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر اقتدار سے نکالا گیا تو ہمیں آواز بلند کرنی چاہیے تھی، قصور وار کو قصور وار قرار دیں اور بے گناہ کو کلین چٹ ضرور دیں۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *