[ad_1]
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے وکیل کی سرزنش کی۔
سپریم کورٹ میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف 1 ہزار سے زائد اپیلیں دائر ہوئیں، آپ اپنے دلائل میں 1 ہزار 90 نمبر کی درخواست کا حوالہ دے رہے ہیں، آپ کو چاہیے تھا کورٹ اسٹاف کو دلائل سے پہلے بتا دیتے، دورانِ کیس ایک ہزار سے زائد درخواستوں میں سے اس نمبر کی درخواست نکالنا آسان کام نہیں، پروفیشنل ازم تو جیسے ختم ہی ہو گیا ہے، روسٹرم پر آ کر تقریریں کریں گے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کسی اپیل کے قابلِ سماعت ہونے پر اعتراض ہے؟ کسی کو اعتراض نہیں تو میرٹ پر دلائل دیں، اپیلوں میں ایک استدعا بھی نہیں، مختلف استدعا کی گئی ہیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی طرف سے وکیل منور سلام دلائل دیں گے، نیپرا کی وکالت ایڈووکیٹ عمر اسلم کر رہے ہیں، عدالت کی معاونت اور فیڈریشن کی نمائندگی اٹارنی جنرل آفس کرے گا۔
[ad_2]