[ad_1]
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بارہ کہو بائی پاس منصوبے کا افتتاح کردیا۔
یہ منصوبہ 10 ماہ کی مدت میں 6 ارب 25 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ طعنے دیے گئے کہ اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں، ذاتی مفاد کے لیے کبھی سپہ سالاروں سے ملاقاتیں نہیں کیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مقصد صرف ایک تھا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں اور غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی کے لیے مشاورت، اتفاق اور قومی یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل میں آرمی چیف کا بڑا کردار ہے، یہ منصوبہ بھی نواز شریف کا ویژن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سازش کے ذریعے حکومت ختم نہ کی جاتی تو بہت پہلے یہ منصوبہ بن جاتا۔ ملک بھر سے آنے والوں کو بارہ کہو بائی پاس سے فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ٹارگٹ 3 ماہ کا دیا تھا چیلنجز نہ آتے تو یہ ٹارگٹ مکمل ہوجاتا، 14 اگست پر بے پناہ سیاح آزاد کشمیر کی طرف جائیں گے اور بارہ کہو بائی پاس سے وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن میں بہت سے سپہ سالاروں سے ملاقات رہی، ایک ہی مقصد ہوتا تھا کہ ملک ترقی کرے اور ادارے مل کر مشاورت کریں، دل میں ایک ہی بات سمائی ہوئی ہے کہ ہمیں غریب ملک کا خیال کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ایسے راز ہیں جو قبر میں لے کر جاؤں گا، ملک میں وسائل کی بندر بانٹ آپ کے سامنے ہے، آج وقت ہے کہ ہم مل کر پاکستان کو آگے لے کر جائیں اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم نے سرینہ چوک انڈر پاس کا سنگِ بنیاد بھی رکھ دیا۔
اس موقع پر چیف کمشنر اسلام آباد چیئرمین سی ڈی اے نورالامین مینگل نے وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیراعظم نے منصوبے کی بڈنگ کے حوالے سے ہدایات بھی جاری کیں اور ترقیاتی منصوبوں کی سست روی پر برہمی کا اظہار کیا۔
[ad_2]