[ad_1]

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں سماعت کے دوران نیا موڑ آ گیا۔

جج ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی کے وکلاء کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

جج ہمایوں دلاور کی جانب سے اعلیٰ عدالت سے انصاف کی درخواست کی گئی ہے۔

خود سے منسوب فیس بک پوسٹیں کمرۂ عدالت میں دکھانے پر جج ہمایوں دلاور نے ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کے لیے لکھ دیا۔

جج ہمایوں دلاور نے دورانِ سماعت کہا کہ سب کے سامنے فیس بک پوسٹس کے کاغذات لہرائے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی کسی کے لیے جج نہیں بن سکتا، مجھے بھی انصاف چاہیے۔

آج کی سماعت کا احوال

چیئرمین پی ٹی آئی کے کچہری پہنچنے پر اسلام آباد کے جج ہمایوں دلاور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت شروع ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے عدالت سے کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی۔

عدالت نے سماعت 12 بجے مقرر کر دی۔

چیئرمین PTI اور عطاء تارڑ عدالت میں پیش

دوبارہ سماعت شروع ہونے پر عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کے معاونِ خصوصی عطاء اللّٰہ تارڑ پیش ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی پہلی بار توشہ خانہ کیس کی سماعت میں خود پیش ہوئے ہیں۔

اس موقع پر ایف سی اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری کمرۂ عدالت کے باہر موجود تھی، صحافیوں کو عدالت کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔

عطاء تارڑ کے خلاف نعرے بازی

عدالت میں پی ٹی آئی کے وکلاء نے عطاء تارڑ کے خلاف نعرے بازی کی۔

جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آج کی حاضری لگائی جس کے بعد انہیں عدالت سے جانے کی اجازت دے دی اور چیئرمین پی ٹی آئی عدالت سے روانہ ہو گئے۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکلاء امجد پرویز اور سعد حسن، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔

PTI لیگل ٹیم کی نعروں پر معافی

پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے کمرۂ عدالت میں نعروں پر معافی مانگ لی اور عطاء تارڑ کا ویڈیو پیغام عدالت میں دکھایا۔

جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ میں نے ایف آئی اے کو فیس بک پوسٹس سے متعلق لکھ دیا ہے، میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو لکھا ہے کہ مجھے بھی انصاف چاہیے، ایسے سب کے سامنے فیس بک پوسٹس کے کاغذات لہرائے گئے، کوئی کسی کے لیے جج نہیں بن سکتا، مجھے بھی انصاف چاہیے۔

دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے جج ہمایوں دلاور سے کہا کہ میں نے آپ کو گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ جرح مکمل نہیں ہو سکتی، آئندہ سماعت پر جرح مکمل کر لوں گا۔

خواجہ حارث کا گزشتہ سماعت کے فیصلے پر اعتراض

وکیل خواجہ حارث نے گزشتہ سماعت کے فیصلے پر اعتراض اٹھا دیا اور کہا کہ گزشتہ سماعت کے آرڈر سے لگ رہا ہے جیسے میں جان بوجھ کر عدالت سے چلا گیا تھا۔

جج ہمایوں دلاور نے وکیل خواجہ حارث کو گزشتہ سماعت کا آرڈر پڑھنے کی ہدایت کر دی۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جو آپ نے آرڈر میں لکھا ہے، ایسا تو کچھ نہیں ہوا تھا، میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نمازِ جمعہ کے بعد نہیں آ سکتا، آپ نے 2 بجے آنے کا کہا لیکن میں دستیاب نہیں تھا جس کا بتا دیا تھا۔

جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ آپ کی نمازِ جمعہ کے بعد دستیاب نہ ہونے کی درخواست زبانی تھی۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہم اس وقت زبانی ہی آپ کو کہہ سکتے تھے، یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ میں کہہ رہا تھا کہ پیر تک سماعت ملتوی کر دیں، میں جا رہا ہوں، میں کون سی سماعت اپنے حساب سے چلا رہا تھا؟ توشہ خانہ کیس کی سماعت تو روزانہ کی بنیاد پر چل رہی ہے، کون سے ٹرائل کے دوران تاخیری حربے استعمال کیے گئے؟ اعلیٰ عدلیہ اور سیشن عدالت میں درخواست دائر کرنا ہمارا حق ہے، ہماری طرف سے دائر درخواستوں کو تاخیری حربے نہیں سمجھنا چاہیے، آپ کے پاس اختیار ہے، جو آرڈر چاہیں پاس کریں لیکن ہماری بات ریکارڈ پر ضرور لائیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی غیر حاضری سے کون سی سماعت رکی؟



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *