[ad_1]
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر بجٹ سے قبل ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھا دیا گیا، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے سے بڑھا کر 9415 ارب روپے کر دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں مزید 215 ارب روپے کے ٹیکسز عوام پر عائد کردیے گئے، انکم ٹیکس میں سالانہ 24 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں 2.5 فیصد اضافہ کیا گیا، ماہانہ 2 لاکھ سے زائد کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں 2.5 فیصد اضافہ کیا گیا۔
اس وقت سالانہ 24 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 15ہزار روپے سالانہ ٹیکس الگ سے لاگو ہے، اس وقت سالانہ24 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر اضافی رقم کا 12.5 فیصد ٹیکس لاگو ہے، ڈھائی فیصد اضافے کے ساتھ 24 لاکھ سے اوپر اضافی رقم پر 15فیصد ٹیکس لگے گا۔
کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے 35 ارب روپے آمدن ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایک فیصد ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پراپرٹی کی خرید و فروخت سے مزید 45 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
[ad_2]