[ad_1]

عمران خان—فائل فوٹو
عمران خان—فائل فوٹو

لاہورکی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانتوں کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ان کی حاضری سے معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی2مقدمات کی ضمانتیں تھی، عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی ہے۔

انہوں نے درخواست کی کہ اے ٹی سی سے استدعا ہے کہ عمران خان کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

عدالت نے کہا کہ زمان پارک سے لے کر عدالت کے راستے تک کہاں پر احتجاج ہو رہا ہے؟

عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم ویڈیو لنک پر حاضری لگوانے کے لیے تیار ہیں، ہم ہر دوسرے روز عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ جب تک آپ کے پاس ضمانت ہے تب تک تو آپ گرفتار نہیں ہو سکتے، ضمانتیں دائر ہونے کے بعد عمران خان صرف 2 بار عدالت میں پیش ہوئے ہیں، حالانکہ عدالت کا ان کا صرف 5 منٹ کا راستہ ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں ضمانتوں پر دلائل دے دیتا ہوں جب عمران خان پیش ہوں گے تب آپ فیصلہ سنا دیجئے گا، 9 مئی کے واقعات کی ہم نے بھرپور مذمت کی ہے، عمران خان نے 9 مئی کے واقعات سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے، ہمارا ان واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے، عمران خان اس وقت گرفتار تھے، انہیں کچھ معلومات نہیں تھیں۔

عدالت نے عمران خان کی حاضری سے معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

فرخ حبیب، فواد چوہدری و دیگر کی عبوری ضمانتیں مسترد

اسی عدالت نے آج صبح جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنماؤں فرخ حبیب، محمود الرشید، فواد چوہدری، اعجاز چوہدری اور دیگر کی عبوری ضمانتیں مسترد کر دی تھیں۔

لاہور کی انسدادد ہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کی عدم پیشی کے باعث عبوری ضمانتیں مسترد کیں۔

ملزمان کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *