[ad_1]
پشاور میں ایکسائز پولیس کو حوالات میں بند کرنے کے معاملے پر ایکسائز پولیس نے ایس ایچ او چمکنی کے خلاف کارروائی کےلیے تھانا چمکنی کو مراسلہ لکھ دیا۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ایس ایچ او چمکنی نے سرکاری اسلحے سے ایکسائز پولیس کو ڈیوٹی سے روکا۔ ایس ایچ او نے روزنامچہ درج کیے بغیر باوردی اہلکاروں کو یرغمال بنا کر حوالات میں بند کیا۔ متعلقہ ایس ایچ او نے کار سرکار میں مداخلت اور منشیات اسمگلروں کی سہولت کی۔ اختیارات کے ناجائز استعمال پر ایس ایچ او چمکنی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ڈی ایس پی ایکسائز نوید جمال نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے غیرقانونی طریقے سے ایکسائز اہلکاروں کو حوالات میں بند کیا، پولیس حکام ہمارے لکھے گئے مراسلے پر فوری کارروائی شروع کرے۔
دوسری جانب ایکسائز پولیس کو حوالات میں بند کرنے کے معاملے پر پولیس کا بیان بھی سامنے آگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس وردی میں ممکنہ دہشت گردی کے بعد سیکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ہے، اطلاع ملی تھی ناردرن بائی پاس پر پولیس وردی سے ملتے جلتے کپڑوں میں مشتبہ افراد نجی گاڑی میں موجود ہیں، پولیس متعلقہ مقام پر پہنچی تو وہاں موجود پرائیویٹ افراد فرار ہوگئے۔
پولیس وردی میں ملبوس موجود مبینہ مشتبہ افراد نے تصدیق کرنے سے انکار کیا۔ پولیس ٹیم انہیں شناخت کےلیے تھانہ چمکنی لے آئی اور شناخت کے بعد چھوڑ دیا گیا، واقعے سے متعلق انکوائری بھی شروع کردی گئی ہے۔
[ad_2]