[ad_1]
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے معیشت کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، عمران خان نے 4 سال میں معیشت کو کمزور کیا، خان صاحب کی تباہی کی وجہ ان کے 4 وزرائے خزانہ تھے۔
بلال اظہر کیانی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جب عمران خان کو حکومت ملی تو مہنگائی کی شرح 3 فیصد تھی، عوام پی ٹی آئی دور میں کی جانے والی معاشی تباہی نہیں بھولے، جس نے 1 کروڑ نوکریاں دینی تھیں اس نے 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ آئی ایم ایف جانے سے پہلے خودکشی کر لوں گا، قرضوں پر بات کرنے والے کہتے تھے ہم ڈیٹ کمیشن بنائیں گے۔
وزیرِ اعظم کے کوآرڈی نیٹر نے کہا کہ عمران خان نے 4 سال میں 2 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر کے نیچے دھکیلا، انہوں نے اپنی نالائقی اور چوری سے ملکی معیشت کو تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 4 سال میں سب سے بڑے بجٹ خسارے دیے، جب یہ چھوڑ کے گئے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت زیادہ تھا، آج مہنگائی خان صاحب کی نالائقی، چوری اور بد دیانتی کی وجہ سے ہے۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ اسد عمر وزیرِ خزانہ بنے تو انہوں نے 4 ماہ تو پریزینٹیشن میں لگا دیے، وہ کہتے تھے کہ آئی ایم ایف میں نہیں جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیٹ کمیشن میں حفیظ شیخ کے خلاف انکوائری کھولی ہوئی تھی اور خان صاحب اسی حفیظ شیخ کو وزیرِ خزانہ بنا کر لے آئے، موجودہ مہنگائی اور تباہی عمران خان کی ہدایت پر شوکت ترین ہی لائے تھے۔
وزیرِ اعظم کے کوآرڈی نیٹر نے کہا کہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا معاہدہ کیا، خان صاحب کو کرسی جاتی دکھائی دی تو آئی ایم ایف سے کیے وعدے خود توڑ دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 4 سالہ دورِ حکومت میں ملک کو تباہی کی طرف لے جانے والے ہمیں بھاشن نہ دیں، معیشت پر ایسے لیکچر دیتے ہیں جیسے ان کا کچھ لینا دینا نہیں تھا، عمران خان کی حکومت نے قرض میں 78 فیصد کا اضافہ کیا۔
بلال اظہر کیانی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت نے آکر ان کی لگائی ہوئی آگ کو بجھایا ہے، ن لیگ کے دور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی گئی اور ملک میں امن قائم کیا گیا۔
[ad_2]