پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملوں کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ پی ٹی آئی کے 50 کے قریب گرفتار ورکرز اور مطلوب رہنماؤں پر درج کیا گیا جس میں دہشت گردی سمیت10جرائم کی مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق علی امین گنڈاپور، مراد سعید، عامر کیانی، اسد قیصر، شبلی فراز، اسد عمر، عمر ایوب، علی اعوان، حسان نیازی سمیت 17 رہنما کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق پولیس چیک پوسٹ کو نقصان پہنچایا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کا مین گیٹ اور شیشے توڑے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق جلاؤ گھیراؤ، پتھراؤ اور جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کی چیزیں توڑنے والے 18 ملزمان گرفتار کیے۔
متن میں یہ لکھا گیا ہے کہ عمران نیازی لشکر کے ساتھ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑک کی مخالف سمت سے آئے، ان کے ساتھ آنے والے لشکر کے ہاتھوں میں ڈنڈھے، لاٹھیاں اور پتھر تھے۔