فوٹو: فائل

وفاقی دارالحکومت میں ڈاکوؤں نے موبائل چھیننے کی واردات کے دوران نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

بیرون ملک زیر تعلیم حسنین عباس اہل خانہ کے ہمراہ گلی میں چہل قدمی کر رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار ڈاکو مزاحمت پر گولیاں مار کر فرار ہو گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

جارجیا میں زیر تعلیم حسنین عباس چھٹیاں گزارنے اپنے گھر اسلام آباد آیا ہوا تھا، تھانہ گولڑہ کی حدود جی 13 میں سر شام اپنی بہن اور دو کزنز کے ساتھ اپنے گھر کے سامنے والی گلی میں چہل قدمی کر رہا تھا کہ لال رنگ کی موٹر سائیکل پر سوار دو ڈاکو آ گئے جنہوں نے اپنے چہرے کپڑے سے ڈھانپ رکھے تھے۔

حسنین نے موبائل چھیننے کے دوران مزاحمت کی اور مبینہ طور پر ڈاکو کے ہاتھ سے پستول چھیننے کی کوشش کی، اسی دوران ڈاکو نے فائرنگ کردی، حسنین کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔

مقتول نوجوان کے والد زاہد عباس کا کہنا ہے کہ نہ لڑائی نہ کسی سے کوئی جھگڑا، میرے بچے کو بےگناہ قتل کیا، موبائل چھیننے کے بعد بھی فائر مار دیا۔

22 سالہ نوجوان حسنین کے قتل پر اہل علاقہ شدید رنج و غم کا شکار ہیں، کہتے ہیں اسٹریٹ کرائمز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی ناقص ہیں۔

مقتول کے والد نے حکومت اور اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے، صرف مقدمے کا اندراج کافی نہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *