بارکھان واقعے کے بعد بازیاب کرائی جانے والی خاتون اور بچوں کو کوئٹہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ثمینہ نسرین کی عدالت میں خاتون اور بچوں کو پیش کیا گیا ہے۔
کوئٹہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں بچوں اور خاتون کے بیانات قلم بند کیے گئے۔
عدالت نے بازیاب افراد کے جسمانی معائنہ اور ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ لیویز حکام کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا تھا کہ بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں آپریشن کر کے مغوی خاتون گراں ناز، اس کے 4 بیٹوں اور 1 بیٹی کو بازیاب کرا لیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
لیویز حکام نے یہ بھی کہا تھا کہ 1 بیٹے عبدالماجد کو دکی اور 2 بیٹوں عبدالغفار اور عبدالستار کو کوہلو، ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے سے بازیاب کرایا گیا ہے۔