[ad_1]

معروف سماجی کارکن فرزانہ باری
معروف سماجی کارکن فرزانہ باری

معروف سماجی کارکن فرزانہ باری کا کہنا ہے کہ ایف نائن پارک زیادتی کیس کے پولیس کے ہاتھوں ہلاک ملزمان نے اسلام آباد میں 3 سال میں 50 کے قریب ریپ کیے۔

ایف نائن پارک زیادتی کیس کی شکایت کنندہ کی وکیل ایمان مزاری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا، متاثرہ لڑکی نے ان کی شناخت کی تھی، ملزمان نے بھی تسلیم کیا کہ انہوں نے الزام قبول کیا۔

فرزانہ باری نے کہا کہ ہمیں شک تھا کہ کہیں پولیس نے پیسے لے کر ملزمان کو چھوڑ نہ دیا ہو، ماورائے عدالت مارنے کا پاکستان میں کلچر بن چکا ہے، زیادتی کا شکار لڑکی نے ملزمان کی لاشوں کی شناخت کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے، ایف آئی آر لیک ہونے کی محکمانہ تحقیقات کروائی جائیں۔

فرزانہ باری نے یہ بھی کہا کہ خواتین پولیس کی ٹریننگ کروائی جائے، کوہستان کیس میں7 سال بعد سزائیں ہوئی تھیں۔

F9 پارک میں لڑکی سے مبینہ زیادتی

واضح رہے کہ رواں ماہ اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی جانب سے لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

لڑکی ہوا خوری کے لیے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی، جسے مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا، اس کے دوست کو الگ لے گئے اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

ملزمان نے لڑکی کی جانب سے شور کرنے پر تھپڑ مارے، درختوں کے جھنڈ میں لے جا کر تشدد کیا، اس کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کو دیے گئے بیان میں متاثرہ لڑکی نے بتایا تھا کہ 2 حملہ آوروں نے اس سے زیادتی کی، زیادتی کے بعد کپڑے دور پھینک دیے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے، حملہ آوروں کو دہائیاں دیں، پر وہ باز نہیں آئے۔

ملزمان نے زیادتی کے بعد لڑکی سے کہا کہ شام کے وقت پارک نہیں آیا کرو۔

ملزمان کی گرفتاری اور اگلے دن مقابلے میں ہلاکت

ایک روز قبل پولیس کی جانب سے ایف نائن پارک میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے 2 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ سامنے آیا تھا جنہیں تھانہ گولڑہ کی حدود سے گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی نے ملزمان کو شناخت بھی کر لیا تھا جبکہ ملزمان نے اقبالِ جرم بھی کر لیا تھا۔

گزشتہ روز پولیس کی جانب سے اسلام آباد کے سیکٹر ڈی 12 میں ناکے پر مبینہ پولیس مقابلے میں ایف نائین پارک میں خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزمان کے ہلاک ہونے کی اطلاع سامنے آئی تھی۔

پولیس کے مطابق پولیس ناکے پر مسلح ملزمان نے حملہ کر دیا، پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں 2 ملزمان ہلاک ہو گئے، گزشتہ روز ملزمان کی گرفتاری کی خبر سامنے آئی تھی۔

مرنے والے حملہ آوروں کی شناخت اقبال خان اور نواب خان کے نام سے ہوئی تھی۔

وفاقی پولیس ڈی 12 میں پولیس فائرنگ سے 2 افراد کی ہلاکت کے بارے میں واضح مؤقف پیش کرنے میں نا کام رہی تھی۔

قائمہ کمیٹی نے پولیس کی رپورٹ مسترد کر دی

گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ریپ کے اس واقعے میں ملوث ملزمان کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر اسلام آباد پولیس کی رپورٹ مسترد کر دی تھی۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *