—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

جسٹس مزمل اختر نے تحریکِ انصاف کے رہنما اسد عمر کی درخواست پر سماعت کی۔

اسد عمر کی درخواست میں پنجاب کی نگراں حکومت، چیف سیکریٹری، الیکشن کمیشن، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا ہے کہ نگراں حکومت کا کام شفاف انتخاب کروانا ہے، تقرر و تبادلے نہیں، تاہم گریڈ 19 کے افسر سہیل ظفر چٹھہ کو گریڈ 20 کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن کی تعیناتی کا اقدام کالعدم قرار دے۔

لاء افسر ہارون میر نے کہا کہ نگراں حکومت کے پاس تقرر و تبادلوں کا اختیار ہے، درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست قابل سماعت ہے، جونیئر افسر کو سینئر عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

لاء افسر ہارون میر نے کہا کہ اسی نوعیت کی درخواستیں لارجر بینچ سن رہا ہے، یہ کیس ادھر بھیج دیا جائے۔

عدالت نے کیس سماعت کے لیے لارجر بینچ کو منتقل کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔



Leave a Reply

Your email address will not be published.