[ad_1]
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ریسکیو ٹیمیں بھی ترکیہ میں ریلیف آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں، ترکیہ یا شام میں زلزلے سے کسی پاکستانی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں 23 پاکستانیوں کو غازی انتپ یونیورسٹی سے عدانا پہنچا دیا گیا ہے، 16 پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گاجبکہ باقی استنبول جائیں گے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ دورہ ترکیہ کے لیے تجویز زیر غور ہے،ترکیہ میں زلزلے سے تباہی پر پاکستان ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں ہمارے مشن متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مسلسل دیکھا جارہا ہے، پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کو سیاسی و سفارتی اور اخلاقی امداد دیتا رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی امور پر بھی بات جاری ہے، پاکستان نے افغانستان میں علاقائی شراکت داروں کی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے سفیر عبید نظامانی ابھی تک پاکستان میں ہیں، ابھی اپنے سفیر کو واپس افغانستان بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، اس بارے میں ہم مختلف حوالوں سے غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کے دورہ امریکا کے بارے میں علم نہیں، اس سے متعلق آئی ایس پی آر بہتر بتا سکتا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں بات چیت جاری ہے، ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیرِ مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے 3 سے 4 فروری کو سری لنکا کا دورہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حنا ربانی کھر نے سری لنکا کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں تجارت، معیشت اور دفاع کے شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ ان دنوں اسپین کے دورے پر ہیں اور اب فرانس کا دورہ کریں گے جہاں وہ دوطرفہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔
[ad_2]