شیخ رشید احمد – فوٹو: فائل

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

گزشتہ شب گرفتار کیے گئے شیخ رشید کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پراسیکیوٹر نے شیخ رشید کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ 

وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ 

تاہم اب فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ 

عدالت نے پراسیکیوٹر کی 8 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

خیال رہے کہ آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے بیان پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

شیخ رشید پر لگائی گئی دفعات کے تحت انہیں 5 سے 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید پر قائم کیے گئے مقدمے میں 3 دفعات لگائی گئی ہیں۔

شیخ رشید پر مقدمے میں 1 قابلِ ضمانت اور 2 ناقابلِ ضمانت دفعات لگائی گئی ہیں۔

قابلِ ضمانت دفعہ 120 نفرت انگیز تقریر کی ہے جس کی سزا 6 ماہ قید یا جرمانہ ہے۔

ناقابل ضمانت دفعہ 153 اے بغاوت پراکسانے کی ہے جس کی سزا 5 سال قید ہے۔

دوسری ناقابل ضمانت دفعہ 505 عوام کو اشتعال دلانے کی ہے جس کی سزا 7 سال قید ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی، جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا۔

پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی، اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹو میٹک گن بھی برآمد کی گئی۔

خیال رہے کہ شیخ رشید نے پولیس اسٹیشن میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *