[ad_1]

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاق میں حکمراں اتحاد نے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے پہلے ن لیگ نے کہا تھا کہ 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے گا۔

وزیراعظم کے مشیر عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ گورنر پنجاب نے آئینی اختیارات کے تحت وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا، وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں کیوں ہیں؟

انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ وزیراعلیٰ مقرر کردہ وقت پر اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا جائے مگر گورنر نے اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

عطا اللّٰہ تارڑ نے بتایا کہ یہ گورنر کی صوابدید ہے کہ نوٹیفکیشن کل کریں یا کب جاری کریں، اس میں انہیں ڈکٹیٹ یا مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ خود ہی استعفیٰ دے کر چلے جائیں۔

دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کہتے ہیں اگر گورنر نے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیا تو پہلے صدر گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیں گے، برطرف ہونے کے بعد گورنر کے خلاف آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 کا کیس بنے گا۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *