[ad_1]

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے سے متعلق آج اپنی درخواست جمع کرائی ہے، ہم چیف جسٹس سے درخواست کر رہے ہیں کہ اس واقعے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔

لاہور میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں ہمارے ایم پی ایز نے درخواست جمع کرائی ہے، بہت سےاہم ایونٹس رونما ہوئے ہیں، بہت سے پاکستانی، پارلیمنٹیرینز اور شہری حقائق جاننا چاہتے ہیں، عمران خان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا، ہم چاہتے ہیں اس کی تحقیقات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کی تضحیک کی گئی، عمران خان پر حملے کی تحقیق ہونی چاہیے، حقائق اور ذمے داران کو سامنے لانا چاہیے، ہماری ایف آئی آر کے حق کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں قتل کیا گیا، مختلف قسم کی قیاس آرائیاں اور کہانیاں آپ کے سامنے ہیں۔

اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا، اس کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی، قانون واضح ہے کہ میں کہتا ہوں کہ لوگ ملوث ہیں، آپ پرچہ کریں گے، سپریم کورٹ کو اتنا کمزور نہ کریں کہ لوگ اس کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہوسکتے، ملک میں نئے انتخابات ہو جاتے تو پاکستان بہتر حالت میں ہوتا، تحریک انصاف اداروں کے وقار کی بحالی کی جنگ لڑ رہی ہے، عدالتی نظام کاایک بحران کھڑا ہو گیا ہے، یہی حالات دوسرے اداروں کے ہیں۔

فواد چوہدری کاکہنا ہے کہ ہماری لڑائی آئین، جمہوریت، اداروں کے وقار کی بحالی کے لیے ہے، ہم نےکہا ہے کہ تنازعوں سے بچیں اور معاملات کو آگے لے کر چلیں، رجیم چینج آپریشن سے پاکستان میں بہت عدم استحکام پیدا ہوا ہے، رجیم چینج آپریشن غلط اقدام ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے عدالتی نظام کا دنیا کے عدالتی نظام سے موازنہ ہو رہا ہے، سیاسی فیصلے سیاستدانوں نے کرنے ہوتے ہیں، عدالتی نظام کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، تین معاملات پر سپریم کورٹ سے نوٹس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی آر درج ہونے کا بڑا واضح قانون ہے، اعظم سواتی اور ارشد شریف کے معاملے پر چیف جسٹس سے درخواست ہے، سپریم کورٹ کو اتنا کمزور نہ کردیں کہ لوگوں کو انصاف کی توقع نہ رہے۔



[ad_2]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *