[ad_1]
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کینیا میں صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سربراہ جوڈیشل کمیشن سول سوسائٹی یا میڈیا سے بھی رکن لے سکیں گے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فیصلہ مرحوم ارشد شریف کے قتل کے اصل حقائق کے تعین کے لیے کیا ہے۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا میں گولی ماری گئی۔
ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن بھی گئے تھے اور پھر کینیا چلے گئے تھے۔
پاکستانی سینئر صحافی و ٹی وی اینکر ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل پر کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی۔
کینیا پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی گاڑی ان کا رشتے دار چلا رہا تھا، مگادی ہائی وے پر پولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈبلاک کیا تھا۔
کینیا پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کی کار روڈ بلاک ہونے کے باوجود نہیں رکی، پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پر فائرنگ کی۔
کینیا پولیس کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کار پر 9 گولیاں فائر کی گئیں، جن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی۔
[ad_2]