اسکرین گریب

کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر 4 منزلہ عمارت کے دوسرے فلور کی کھڑکیوں کے شیڈ پر مبینہ نشے کا عادی ذہنی مریض شخص بیٹھ گیا۔

فائر فائٹرز نے 4 گھنٹے بعد ذہنی مریض کو قابو کرکے نیچے اتارا۔ عمارت پر چڑھنے والے نور محمد کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، اس کا علاج چل رہا ہے۔

ایم اے جناح روڈ پر قائم عمارت میں مبینہ نشے کا عادی شخص چوری کی نیت سے داخل ہوا تو گارڈ نے اسے دیکھ لیا اور شور مچادیا، وہ شخص پہلی منزل کی کھڑکیوں کے شیڈ پر اور پھر دوسری منزل کی کھڑکی کے شیڈ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔

بعد ازاں پولیس، رینجرز اور فائر فائٹرز بھی پہنچ گئے اور تیسری منزل سے ذہنی مریض شخص کو نیچے اترنے کے لئے کہتے رہے۔ ذہنی مریض نور محمد اترنے کے لئے راضی نہ ہوا۔

نور محمد کو اتارنے کے لئے نبی بخش تھانے کی خاتون ایس ایچ او، پولیس اور رینجرز اہلکار، فائٹر فائٹرز اسے اترنے کے لئے کہتے رہے۔ موقع پر پہنچنے والی اسنارکل فنی خرابی کی وجہ سے نہیں کھل سکی۔ تاہم اس دوران نور محمد اپنی خاطر تواضع بھی کراتا رہا، کبھی دہی، کھانا اور پانی کی بوتل پولیس اہلکار ملزم کو دیتے رہے۔

اچانک فائر فائٹرز تیسری منزل کی کھڑکی سے کود کر نور محمد تک پہنچے اور اسے دبوچ لیا، اتنے میں دیگر فائر فائٹرز بھی پہنچ گئے۔

ریسکیو آپریشن کی سربراہی کرنے والے عبدالاحد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے تمام انتظامات کیے ہوئے تھے۔ کچھ افراد نیچے جمپنگ شیڈ پکڑ کر کھڑے تھے۔ فائر فائٹر شبیر کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈر تھا کہ کہیں ہم نور محمد کو پکڑنے کے لئے چھلانگ لگائیں اور وہ ہمیں نقصان نہ پہنچائے کیونکہ اسکے ہاتھ میں شیشہ تھا۔

دوسری جانب عمارت پر چڑھ جانے والے ذہنی مریض نور محمد کے والد عمر الدین نے میڈیا کو بتایا کہ نور محمد کا ذہنی توازن خراب ہے۔ دوائی کھا کر گھر سے نکلا تھا۔ نور محمد اے سی اور پلمبرنگ کا کام کرتا ہے۔ نور محمد کا سرکاری اسپتال میں علاج جاری ہے۔

عمارت سے اتارنے کے بعد پولیس اہلکار نور محمد کو ایمبولینس میں ڈال کر وہاں سے لے گئے۔ ذہنی مریض نور محمد 4 گھنٹے تک دوسرے فلور پر بیٹھا رہا۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *