فوٹو: اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات سے متعلق سوال پر جواب دے دیا۔

میڈیا سے گفتگو میں عمران خان سے ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے بات اسحاق خاکوانی کی طرف موڑ دی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اسحاق خاکوانی سے ہی پوچھ لیں، ان کو اور بھی کچھ پتا ہوگا، پھر پتہ نہیں کیا کیا ہوا ہوگا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اس معاملے پر جھوٹ میں بولنا نہیں چاہتا اور سچ میں بول نہیں سکتا، ہمیشہ کہتا ہوں مذاکرات ہونے چاہئیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہی مقصد ہے کہ ملک کو اس دلدل سے نکالیں اور وہ  فری اینڈ فیئر الیکشن سے ہی ممکن ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی گرفتاری کی خبروں پر کہا کہ اپنی ٹیم کو بتایا ہوا ہے کہ یہ مجھے کسی بھی وقت گرفتار کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں نہ جمہوریت ہے اور نہ ہی اخلاقیات ہیں، ان کا مقصد چوری کے پیسے کا تحفظ کرنا ہے، یہ ساڑھے 3 سال این آر او لینے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ این آر او کے لیے انہوں نے ہمیں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پر بلیک میل کیا، پہلے ان کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ الیکشن کروائیں اب یہ بھاگ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تب الیکشن کروانا چاہتے ہیں جب میں نااہل ہوجاؤں، یہ ہر وقت کوئی نا کوئی غلطی کرتے رہتے ہیں، یہ ایسی باتیں کرتے ہیں جو ہمارا فائدہ کروا دیتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کا ایک مسئلہ ہے، انہوں نے کبھی کام ہی نہیں کیا، انہوں نے کوئی سیاسی جدوجہد ہی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے نادان کو آپ ذمہ داری والے عہدے پر بیٹھا دیں اور اُمید رکھیں کہ اُس شخص کا مقابلہ کریں، جس نے 26 سال جدوجہد کی اور ٹو پارٹی سسٹم کو توڑا۔

عمران خان نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جدوجہد تھی، نوازشریف کی تو کوئی جدوجہد نہیں، مجھے نہیں کوچ کی تو انہیں ضرورت ہے، جنہوں نے کبھی کوئی جدوجہد ہی نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی محفوظ ٹیلیفون لائن کی گفتگو باہر آ رہی ہے، مجھے لگتا ہے کہ کسی نے ٹیلیفون لائن کی ریکارڈنگ کی اور وہ ہیک ہوگئی ہے، سوچیں دشمن ملک تک کیا نہیں پہنچا ہوگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سائفر میں جو چیزیں آئی ہیں، وہ باتیں میں نے جلسوں میں کی ہیں، آو آئی سی کی میٹنگ تھی، اس کے بعد بھی ملک کا نام نہیں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے اقدامات کے بعد بھارت سے تجارت بند کردی تھی، شہباز شریف اپنے پرنسپل سیکریٹری سے کہہ رہا ہے کہ عوام کے پیسے سے داماد کا گرڈ اسٹیشن لگے گا۔

عمران خان نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثارپر بھی انہوں نے جعلی ٹیپ بنائی تھی ان کی تو یہ تاریخ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، قانون کے مطابق چلا تو سب واضح ہو جائے گا، توشہ خانہ اور پارٹی فنڈنگ میں ان کے کیسز بھی سامنے رکھے جائیں۔



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *