[ad_1]
وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے جن 30 ارکان اسمبلی پر مقدمات ہیں وہ اسلام آباد جا کر وہیں رکے ہوئے ہیں۔ رانا ثناءاللّٰہ بھی حفاظتی ضمانت کروا کر آتے ہیں، بغیر ضمانت آئے تو رانا ثناءاللّٰہ کے خلاف ایکشن ہوگا۔
صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے فیصل آباد میں تشدد کا شکار ہونے والی طالبہ خدیجہ کے گھر جا کر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔
بعدازاں صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدیجہ تشدد کیس میں پولیس نے اچھی کارکردگی دکھائی، جس پر مظلوم خاندان مطمئن ہے۔
پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ کی تبدیلی کی خبریں گردش کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے کہ ان لوگوں کو سازش کے علاوہ کچھ کرنا نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ 27 کلو میٹر کی حکومت لینے کے لیے ان لوگوں نے ملک کا معاشی طور پر ستیاناس کردیا۔ یہ لوگ عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں کہ عوام مہنگائی کے بجائے یہ دیکھیں کہ پنجاب میں سیاسی طور پر کیا ہوگا اور عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹ جائے اور وہ دیکھیں عمران خان نااہل ہوں گے یا نہیں ہوں گے۔
ہاشم ڈوگر نے کہا کہ اب قانون میں کوئی گنجائش ہی نہیں ہے کہ کوئی کسی اور سیاسی پارٹی کو ووٹ دے، اس لیے پنجاب میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر حکم امتناعی ختم کروانے کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی مقدمات کا سامنا کر رہےہیں، رانا ثناءاللّٰہ کو بھی کرنا پڑے گا، بغیر حفاظتی ضمانت رانا ثناءاللّٰہ آئے تو ان کی گرفتاری کیوں نہیں ہوسکتی؟۔
[ad_2]